Sunday, November 15, 2015

نومبر کے کچھ فیس بک کے سٹیٹس

چند لفظوں کی کہانی
ایک دفعہ کا ذکر ہے ۔ گیارہ ستمبر کو امریکہ کے ٹاروز پر حملہ ہوا ۔ کہا گیا یہ حملہ طالبان نے کیا ہے
دنیا میں شور مچا ۔ طالبان نے کہا سوری
اور پھر سب ھنسی خوشی رہنے لگے


.........................................................................................

یورپین ممالک کے سربرہان میرے فیورٹ ہیں ۔ ان کا ایک شہری بھی مارا جائے تو طوفان اٹھا دیتے ہیں ۔ ہمارے وزیراعظم سے ایک انٹر نیشنل ادارے کی اینکر انٹرویو لیتے ہوئے کہتی ہے پاکستان کے حالات ٹھیک نہیں نو جوان ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں ۔
اور ہمارا وزیر اعظم کہتا ہے تو جائیں روکتا کون ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور وہ اینکر حیرت سے اگلا سوال بھول جاتی ہے

..................................................................................

پاکستانی جمہوریت میں اتنا حسن کہ وہ ملکہ حسن بن سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تالیاں


...........................................................................................

یورپ میں عام شہری پاسپورٹ اپنے پاس نہیں رکهتے .. یورپ بهر میں سفر کرنا ہو تو شناختی کارڈ کافی ہوتا ہے ..... دهشت گرد اپنی شناخت کے لئے پاسپورٹ ساتھ لے کر گهومتے هیں ......

.....................................................................

فیس بک پر اندازہ ہوا ... شیطان کے پاس انٹر نیٹ ہے ... وہ بھی فیس بک پر ہے خود کچه شئیر نہیں کرتا اور آپ کو بهی شئیر کرنے سے روکتا ہے


..............................................................

پیزس حملے کے بعد سے سوچ رہی ہوں ... کون سے مسلم ملک کی ہڈیاں زیادہ مضبوط ہیں . جو توڑنے کے قابل ہیں . عراق کی ابهی تک آہیں نکل رہی ہیں ... ادهر سے سوری آچکا ہے

....................................................................

ہر ایکشن کا ری ایکشن ہوتا ہے ۔۔ یہ اس بات پہ منحصر ہے ری ایکٹ کرنے والا کتنا پاور فل ہے

........................................................

دنیا میں کہیں بھی کوئ دہشت گردی کا واقعہ ہو ۔۔۔۔۔۔ سب سے پہلا سوال ہوتا ہے ۔ دھشت گردوں کا تعلق کہاں سے ہے ۔۔۔۔۔۔ اگر مسلمان ہوں تو ذہنی طور پہ تیار رہنا پڑتا ہے لوگوں کی نظروں کا
..............................................................
اگر اظہار یکجہتی کے لیے ڈی پی رنگین کرنی ہوگی ۔ تو مجھے بہت سے ممالک کے پرچم چائیے

........................................................................
لاش کا کوئ مذہب نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئ بھی مرے مرتے انسان ہیں

...............................................................................
ابھی ایک پوسٹ دیکھی جس میں لکھا تھا جو مسلمان ہے وہ اسے ضرور شئیر کرے گا ....اور میں نے شئیر نہیں کیا .... مفتیان فیس بک کیا کہتے ہیں . تجدیدِ ایمان کے لیے خود ہی کلمہ پڑھ لوں یا کسی مولانا کے پاس جاوں ،؟؟؟؟
.....................................................................





No comments:

Post a Comment